بساط اپنی سے بڑھ کے تڑی لگاتے ہیں
Poet: By: AB shahzadے, Mailsiبساط اپنی سے بڑھ کے تڑی لگاتے ہیں
غریب لوگ بھی شرطیں بڑی لگاتے ہیں
ہمارے دیس کا قانون بھی نرالا ہے
غریب پرتو یہ شرطیں کڑی لگاتے ہیں
امیر کو تو پکڑتے نہیں ہیں پولسیے
غریب لوگوں کو ہی ہتھکڑی لگاتے ہیں
سکون سے نہیں سو پاتا اس لیے ہی میں
یہ ہجر غم مرے اندر جھڑی لگاتے ہیں
مرے تو سجنا کو پہچان دور سے لو گے
وہ اپنے ہاتھ میں اکثر گھڑی لگاتے ہیں
تپاک سے ہمیں شہزاد ملتے ہیں لیکن
مگر وہ پیار سے سب کو چھڑی لگاتے ہیں
More General Poetry






