رشتوں کی تلخیوں پر رونے کو یہ دل چاہتا ہے
سارے زمانے سے روٹھ کر جینے کو یہ دل چاہتا ہے
عجب خواہشیں پنپتی ہیں من میں
عجب ارمان انگیز پنپتےہیں من میں
خود سے بیگانہ ہونے کو یہ جی چاہتا ہے
ہر گھڑی یہ چشم نم ہوئی
کس کس بے رخی پر روئے
اب خود کو کیوں بے مول ہونے کو یہ جی چاہتا ہے
ہے نہیں اب کوئی سروخار ہمیں خود سے بس
پنپتی رہے خواہشیں من میں یا اب پنپتے رہے ارمان من میں
بس اب خود سے بیگانہ ہونے کو یہ جی چاہتا ہے