بس اب خود سے بیگانہ ہونے کو یہ جی چاہتا ہے

Poet: Ghazala By: Ghazala, Jhnag

رشتوں کی تلخیوں پر رونے کو یہ دل چاہتا ہے
سارے زمانے سے روٹھ کر جینے کو یہ دل چاہتا ہے

عجب خواہشیں پنپتی ہیں من میں
عجب ارمان انگیز پنپتےہیں من میں

خود سے بیگانہ ہونے کو یہ جی چاہتا ہے

ہر گھڑی یہ چشم نم ہوئی
کس کس بے رخی پر روئے

اب خود کو کیوں بے مول ہونے کو یہ جی چاہتا ہے

ہے نہیں اب کوئی سروخار ہمیں خود سے بس
پنپتی رہے خواہشیں من میں یا اب پنپتے رہے ارمان من میں

بس اب خود سے بیگانہ ہونے کو یہ جی چاہتا ہے

Rate it:
Views: 584
28 Apr, 2013