Add Poetry

بعد مدت وہ دل کا حال سنانے آئے

Poet: UA By: UA, Lahore

بعد مدت وہ دل کا حال سنانے آئے
اس بہانے سے غریب کے خانے آئے

جن کی تہمت بھی تبرک سے کم نہیں ہوتی
ہم پہ وہ پھر نیا الزام لگانے آئے

وہ پاس آئے آ کے بیٹھے اور مسکرا دیئے
میں نے جانا کہ میرے دل کو دکھانے آئے

پوچھتے ہو کہ یہ آنکھوں میں نمی کیسی ہے
دوست کچھ تم سے مل کے یاد پرانے آئے

دل جنھیں بھول چکا تھا کئی برسوں پہلے
کیوں میرے خواب میں وہ آج نہ جانے آئے

بات کچھ ہو نہ ہو ہم ساتھ ہوں تو کہتے ہیں
لوگ یہ دیکھ کے وہ دیکھو دیوانے آئے

لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے جلائی تھی قندیل
بے وجہ شوق میں جلنے کو پروانے آئے

تتلیاں پھول پرندے سبھی جی اٹھے ہیں
لوٹ کے پھر وہی رنگین زمانے آئے

عظمٰی ایسا کرو ویسا کرو ایسا نہ کرو
وہ جب آئے مجھے تقریر سنانے آئے

Rate it:
Views: 322
28 Mar, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets