Add Poetry

بلا کی دھوپ تھی میں جل رہا تھا

Poet: عین عرفان By: ساجد ہمید, Quetta

بلا کی دھوپ تھی میں جل رہا تھا
بدن اس کا تھا اور سایہ مرا تھا

خرابے میں تھا اک ایسا خرابہ
جہاں میں سب سے چھپ کے بیٹھتا تھا

بہت نزدیک تھے تصویر میں ہم
مگر وہ فاصلہ جو دکھ رہا تھا

جہازی قافلہ ڈوبا تھا پہلے
سمندر بعد میں اوپر اٹھا تھا

زمین و آسماں ساکت پڑے تھے
مرے کمرے کا پنکھا چل رہا تھا

اسے بھی عشق کی عادت نہیں تھی
مرا بھی پہلا پہلا تجربہ تھا

مجھے جب تک تلاشا روشنی نے
میں پورا تیرگی کا ہو چکا تھا

Rate it:
Views: 226
08 Jun, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets