بنا آواز بکھری تھی

Poet: JAAN-E-WASHMA By: WASHMA KHAN, MOSCOW

بنا آواز بکھری تھی
میری تقدیر روٹھی تھی
میرے ارمان لوٹے تھے
میرے تو مان ٹوٹے تھے
میرے تو خواب سر تعبیر آئینہ ٹوٹے تھے
ذرا ٹھہرو لوگوں
مجھے ان کی کرچیاں چنے دوں
اپنے زغموں کو سمٹنے دو

Rate it:
Views: 625
05 Jun, 2012