اے بنت حوا اب تو کچھ بول ذرہ
صد یوں کی خا مو شی تو ڑ ذرا
طا ئر بن اور پر ہوا میں تول ذرا
ظلم کے ز ہر میں میٹھے نغمے گھو ل ذرا
یوں پلکوں سے ا پنے مو تی نہ رول ذرہ
اب تو ہو نٹوں کی قلعی کھول ذرہ
دیکھ ابن آدم کو کیسے ہول پڑا
تجھ کو بے حیا اب وہ بول پڑا
یوں ا پنی عفت و وصمت نہ کھول ذرہ
ا پنے ماں باپ کی عزت نہ رول ذرہ
سب پر حقیقت ا پنی کھول ذرہ