بن چاہےدل سےکوئ تقصیر کیونکرھو
بن قلم کے اٹھاۓ تحریر کیونکر ھو
ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
پھرکسی خواب کی تعبیرکیونکرھو
بک گۓ انساں ہوس کے ہاتھوں
وجود میں کوئ ضمیر کیونکر ھو
لب تو ہلے مگرذہن الجھاھی رہا
دعاؤں میں کوئ تاثیر کیونکرھو
حال دل کہنے میں ھم سے تعویق ہوئ
اب کوئ وصل کی تدبیر کیونکر ھو
پشیماں ھوں پھیلاۓدامن خداکےسامنےحیا
پھر مانگنے میں کوئ تحقیر کیونکر ھو