Add Poetry

بوجھ

Poet: ayesh By: ayesha, peshawar

ہر روز کی تکرار اور رسوائ کا بوجھ
اٹھاسکتانہیں اب جدائ کا بوجھ
شب و روز معاش ذندگی کابوجھ
کھاگیاغریب کو مفلسی کا بوجھ
کوئ سرکش ہوظالم ہوکہ جابر
لادھا جاےگااس پہ اسی کا بوجھ
کہاسے آیا تھا کدھرگیا وہ
لےکرآنکھوں میں گراں خوابی کا بوجھ
وہ پرندہ بھلا کیا پرسکون بھیٹے گا
سرپر جسکے تعمیرآشیانے کا بوجھ
گزرتا وقت عمر رسیدہ کر گیا عایش
اٹھایا جاتا نہیں اب ذنداگانی کا بوجھ

Rate it:
Views: 401
16 Oct, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets