بچے بوڑھے ہیں سب نوجواں رقص میں

Poet: اےبی شہزاد میلسی By: اےبی شہزاد میلسی, Mailsi

بچے بوڑھے ہیں سب نوجواں رقص میں
میں اکیلا نہیں ہوں یہاں رقص میں

ادنی اعلی کی پہچاں بچی ہی نہیں
ہوگئی ہے محبت عیاں رقص میں

رنج و غم کے یہ بادل سبھی چھٹ گئے
ذکر جاناں نے باندھا سماں رقص میں

مبتلا عشق میں ہیں سبھی آدمی
سارے کا سارا ہے کارواِں رقص میں

چل پڑی زندگی رک گئے رفتگاں
ہیں ازل سے یہ دونوں جہاں رقص میں

ڈھونڈنے زندگی کو چلے ہو کہاں
اب وہاں موت کا ہے سماں رقص میں

میرا شہزاد مرشد ہے کامل ولی
دل جلے ہیں سبھی درفشاں رقص میں

Rate it:
Views: 318
12 Dec, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL