Add Poetry

بھوکے کوے

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, rawalpindi

ہم کہ بے آب جلتے ہوئے صحرا میں
بیج کر جو طلب گار گندم کے ہیں
یہ تو صحرا ہے جھلسا ہی دے گا اسے
ہم نے جو بویا ہے گر نہ سینچا ابھی
اس کی خو کا بدلنا تو ممکن نہیں
یہ سرابوں کو پانی میں نہ ڈھالے گا
ریت اس کی نہ مٹی بنی ہے کبھی
نہ ہی خوشبو کے پھولوں کو دے گی جنم
تیز آندھی ہے صحراؤں کی اک ادا
نہ بنے گی کبھی وہ نسیم سحر
یاد رکھنا اگر اب بھی سنبھلے نہ ہم
وقت کا گدھ کہ بیٹھا ہوا منتظر
اندہ لاشیں ہماری وہ نوچے گا جب
اس کے ہم ذات چھوٹے سے چھوٹے کوے
جو ابھی ڈر کے بیٹھے ہیں منڈیر پر
منتظر ہیں کہ کب ان کو موقع ملے
چن کے ہر بیج بویا کبھی ہم نے جو
صرف دوزخ بھریں گے نہیں پیٹ کا
دہرتی کے سوتوں سے چوس لیں گے نمو
فصل دیتی زمیں بانجھ کر ڈالیں گے
کشت ہی سارا ویران کر جائیں گے

Rate it:
Views: 407
14 Apr, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets