بھڑ گئ ھے میری چاھت کو اس کی باتیں
صحرا میرا دل ھے سمندر اس کی باتیں
پھر کون بھلا داد نہیں دے اس کی باتیں
کھلتی ھے میرے چہرے میں اس کی باتیں
اب تک میری باتوں میں ھےاس کی باتیں
یوں پڑھتے رھنا اسے اس کی ھے باتیں
وہ لفظوں کا پیکر ھے اس کی ھے باتیں
مکمل کتاب ھے اس کی ھے باتیں