بہار
Poet: UA By: UA, Lahoreوہ خزاں گئی لو آگئی بہار
پھولوں تتلیوں نے کر لیا سنگھار
ان کا پیام آیا جاتا ہے انتظار
دل نہ ہو بیقرار آنے کو ہے بہار
گلشن کی رونقیں پھر آباد ہوگئیں
بھنورا جھومنے لگا کلیوں پہ بار بار
باغ و بہار کا مزہ لینے کے واسطے
نغمہ سرائی کے لئے طائر ہوئے تیار
بلبل کی مستیوں کا عالم نہ پوچھئیے
طائر ان خوشنوا ہر سو تیری چہکار
شہر وفا کے راستے کھلنے کا موسم گیا
یہ راستہ جاتا ہے دیکھو پیا کے دوار
جو بن سجائے دلہن پیا کے دیس چلی
ڈولا اٹھائے جارہے ہیں دیکھئے کہار
خوشبو سا معطر شرم و حیا کا پیکر
ساجن کے من کو چھو گیا دلہن تیرا سنگھار
More General Poetry






