بہت زرخیز تھی میرے دل کی زمیں

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

پھول جب دل میں کھلتے ہیں تو منہ سے جھڑتے ہیں
جب دل میں آگ لگی ہو تو
زبان بھی انگارے برساتی ہے
آگ تنہائی کی ہو، جدائی کی ہو
یا کسی کی بےوفائی کی ہو
آگ آگ ہوتی ہے ، اِک زہریلا ناگ ہوتی ہے
بہت زرخیز تھی میرے دل کی زمیں
اس پر دھرے جانے والے قدم تھے سبز
مجھے دور تک کر ڈالا بنجر
نارسائی کے شعلے کر گئے بھسم
جو زمین آگ پی جاتی ہے پھر وہاں کبھی پھول نہیں کھلتے
اس کی کوکھ میں پھوٹنے والی ہر کونپل
جل کر راکھ ہو جاتی ہے
زندگی رزقِ خاک ہو جاتی ہے

Rate it:
Views: 894
15 May, 2018