Add Poetry

بیٹھا تھا دوستوں میں پھر بھی جلا رہی تھی

Poet: صابر گڑھی By: صابر گڑھی, Muzaffargarh

بیٹھا تھا دوستوں میں پھر بھی جلا رہی تھی
مجھ پر یوں یاد اس کی کل حق جتا رہی تھی

خانہ خراب لب سے یوں ہی پھسل گیا تھا
اک روز مجھ سے ہو کر بے دید جا رہی تھی

ناراض اس نے ہو کر منہ پھیر کر کہا تھا
میں ظرف کو ترے بس یوں آزما رہی تھی

سینے میں دفن کی تھی ہاتھوں سے خود محبت
بے باک یاد اس کی مردے جگا رہی تھی

کیوں کر نہ ہوتا بت سے دم کا نکلنا آساں
جب یاد اس کی مجھ کو ہر پل ستا رہی تھی

سب رو رہے تھے میری میت کو دیکھ کر جب
دو چار آنسوں تو وہ بھی بہا رہی تھی

دل پر لگی گڑھی کے پھر گھر بھی کر گئی تھی
میرے ہی پیچھے اس کی میت بھی آ رہی تھی
 

Rate it:
Views: 352
31 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets