بے حسی

Poet: Faryal Zuhaib By: Faryal Zuhaib, hyderabad

جذبات کی عمر گزر گئی
شوخیوں کی عمر گزر گئی
کھلکھلاہٹوں کی عمر گزر گئی
سجنے سنورنے کی عمر گزر گئی
اب تو بس
اک بے حسی ہے جو پورے وجود پہ چھائی ہے
بے یقینی ہے جودل کو ہر وقت گھیر لیتی ہے
بے یقینی ہے جو دل چین نہیں لینے دیتی
بے بسی ہے جو دل کو اداس کرلیتی ہے
اے میرے چارہ گر
اب آس کے جگنو روشنی نہیں دیتے
اب محبت کا پانی دل کو سیراب نہیں کرتا
اب خوشی کی آہٹ دستک نہیں دیتی
اب کے برس کچھ ایسا کرنا
۔کہ ان سب سے کچھ الگ کچھ نیا کرنا

Rate it:
Views: 567
11 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL