بے وفا شاعری
Poet: نواز دیوبندی By: راحیل, Islamabadوہ بے وفا ہے اسے بے وفا کہوں کیسے
برا ضرور ہے لیکن برا کہوں کیسے
جو کشتیوں کو ڈبوتا ہے لا کے ساحل پر
تمہی بتاؤ اسے ناخدا کہوں کیسے
یہ اور بات برے کو برا نہیں کہتا
برا برا ہے برے کو بھلا کہوں کیسے
وہ میری سانسوں میں دل میں نظر میں غزلوں میں
میں اپنے آپ سے اس کو جدا کہوں کیسے
جو تجھ سے کہنا ہے دنیا سے وہ چھپانا ہے
اگر غزل نہ کہوں تو بتا کہوں کیسے
ہوا کی شہہ پہ جلاتا ہے گھر غریبوں کے
نوازؔ ایسے دیے کو دیا کہوں کیسے
More Sad Poetry






