کہاں سے لائیں قرار دل کا
کسے سنائیں یہ حال دل کا
بجھے بجھے ہیں سبھی نظارے
نظر میں اترا غبار دل کا
کیوں بھول بیٹھا ہے مسکرانا
کہاں گیا وہ جمال دل کا
یہ آئینہ کبھی نہ ٹوٹے گا
بدل گیا کیوں خیال دل کا
مجھے اندھیروں میں راہ دکھا کر
کیوں بجھ گیا ہے مینار دل کا
کوئی بتائے کہاں سے لائیں
کوئی مسیحا بیمار دل کا
کمی نہیں عظمٰی دلبروں کی
کوئی تو جوڑے گا تار دل کا