تجھے چاہنے کی سزا مل رہی ہے
یہ کیسے تو مجھ سے وفا کر رہی ہے
کر کے میرے سنگ جینے کے وعدے
کیسے اور کی تو سدا بن رہی ہے
کسی نے کہا تھا کبھی مجھ سے پیارے
تو مرتا ہے اُس پہ وہ کیا کر رہی ہے
ابھی بھی وقت ہے سدھر جا سدھر جا
وہ تجھ سے سراسر دغا کر رہی ہے
نہیں رکھ تو اُمید اُس سے وفا کی
تیرے ساتھ وہ تو برا کر رہی ہے
میں مانا نہ اُس وقت باتوں کو اُس کی
بتا بے وفا یہ تو کیا کر رہی ہے
ہمیشہ سے چاہا صرف تم کو میں نے
بتا کس جرم کی سزا دے رہی ہے
میں چاہتا تھا دوں بد دعا تم کو لیکن
نہ جانے یہ دل کیوں دعا دے رہی ہے