تخلیق کیا جائے

Poet: UA By: UA, Lahore

سوچتے ہیں آج پھر کچھ تخلیق کیا جائے
پھرکوئی خواب لیکر اسے تعبیر کیا جائے

بند آنکھوں میں سجا کر کوئی نیا سپنا
پھر نئے رخت سے پرواز کا آغاز کیا جائے

ابتدا کیسے کریں انتہا کہاں ہوگی
سوچ کرایک نئے کام کا آغاز کیا جائے
 

Rate it:
Views: 471
16 Dec, 2008