تری زلفوں میں دل الجھا ہوا ہے
Poet: اکبر الہ آبادی By: Dua Nasir, Islamabadتری زلفوں میں دل الجھا ہوا ہے 
 بلا کے پیچ میں آیا ہوا ہے 
 
 نہ کیوں کر بوئے خوں نامے سے آئے 
 اسی جلاد کا لکھا ہوا ہے 
 
 چلے دنیا سے جس کی یاد میں ہم 
 غضب ہے وہ ہمیں بھولا ہوا ہے 
 
 کہوں کیا حال اگلی عشرتوں کا 
 وہ تھا اک خواب جو بھولا ہوا ہے 
 
 جفا ہو یا وفا ہم سب میں خوش ہیں 
 کریں کیا اب تو دل اٹکا ہوا ہے 
 
 ہوئی ہے عشق ہی سے حسن کی قدر 
 ہمیں سے آپ کا شہرا ہوا ہے 
 
 بتوں پر رہتی ہے مائل ہمیشہ 
 طبیعت کو خدایا کیا ہوا ہے 
 
 پریشاں رہتے ہو دن رات اکبرؔ 
 یہ کس کی زلف کا سودا ہوا ہے
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 