تسلسل ٹوٹ جائے تو
Poet: UA By: UA, Lahoreتسلسل ٹوٹ جائے تو ہنر بھی چھوٹ جاتا ہے
وقت کو تھام لو ورنہ وقت ہی لوٹ جانا ہے
مسلسل وار سہتا ہے اور قائم بھی رہتا ہے
دل شیشہ نہیں جو اک ضرب سے ٹوٹ جاتا ہے
کانٹوں سے لدے پھولوں میرے دامن سے نہ الجھو
کہ یہ الجھا ہوا دامن ہمیشہ چھوٹ جاتا ہے
مسلسل چلتے چلتے کچھ گھڑی سستانے کے لیئے
کبھی کبھی میری سانسوں کا بندھن ٹوٹ جاتا ہے
دست حیات جاوداں نے جو ڈوری تھام رکھی ہے
اسی ڈوری کا دامن ایک پل میں چھوٹ جاتا ہے
More General Poetry







