تسلسل ٹوٹ جائے تو

Poet: UA By: UA, Lahore

تسلسل ٹوٹ جائے تو ہنر بھی چھوٹ جاتا ہے
وقت کو تھام لو ورنہ وقت ہی لوٹ جانا ہے

مسلسل وار سہتا ہے اور قا‏ئم بھی رہتا ہے
دل شیشہ نہیں جو اک ضرب سے ٹوٹ جاتا ہے

کانٹوں سے لدے پھولوں میرے دامن سے نہ الجھو
کہ یہ الجھا ہوا دامن ہمیشہ چھوٹ جاتا ہے

مسلسل چلتے چلتے کچھ گھڑی سستانے کے لیئے
کبھی کبھی میری سانسوں کا بندھن ٹوٹ جاتا ہے

دست حیات جاوداں نے جو ڈوری تھام رکھی ہے
اسی ڈوری کا دامن ایک پل میں چھوٹ جاتا ہے

Rate it:
Views: 659
23 Apr, 2009