کسی کی آنکھوں میں آنسو ہیں
کسی کے لب پر ہنسی کے پھول
کسی کے حصے میں آئیں خوشیاں
کسی کے چہرے پر غم کی دھول
کسی کی آنکھیں ترس گئیں ہیں
اپنوں کی یہاں دید کو
کوئی ہے اپنوں کے درمیاں
اور منا رہا ہے عید کو
کوئی بیھٹا ہوا ہے تنہا
اپنے گھر میں نجانے کب سے
کوئی لٹا رہا ہے خوشیوں کے
پھول محفل میں اپنے لب سے