تمھیں مجھ سے اگر پیار ہوتا
میری چاہت پہ اعتبار ہوتا
ان حسین لبوں سے نہ سہی
کبھی نینوں ہی سے اظہار ہوتا
یوں اداس نہ ہوتا پت جھڑ کے بعد
جھونکا ہوا کا اگر بہار ہوتا
شریک بزم تو میں تب ہوتا
تجھے میرا اگر کچھ انتظار ہوتا
مجھے اپنا جانا نہیں کبھی تم نے
ورنہ میرے قرار میں تیرا قرار ہوتا
دل کہتا ہے جسے چاہا میں نے واجد
وہ کہیں میرے قرب و جوار ہوتا