تمہاری گلی میں آئے تمہیں مل نہ سکے ہم
تمہارے در تک پہنچے تمہیں پا نہ سکے ہم
تیرا بیاں سننے سے پہلے جان سے گئے ہم
تم بھی ہم سے کچھ کہتے محو انتظار رہے ہم
اس دل کی لگی سے خود بھی انجان رہے ہم
دل کی لگی تم سے چھپا کر بہت پچھتائے ہم
تم بے رخی کرتے رہو حد سے بھی زیادہ
لیکن تمہیں شام و وسحر چاہتے رہیں گے ہم
جیتے جی تمہاری چاہ نہ چھوڑیں گے ہم کبھی
اور مر کر بھی تمہیں کبھی نہ بھول پائیں گے ہم
ہم نے بہت کچھ کہہ دیا پر تم سمجھ نہ پائے
گر ہم سے تم کچھ کہتے اور نہ سمجھتے ہم
تخیل کے پرندے کو ذرا پرواز کرنے دو
پھر دیکھنا کہ کیسا تغزل کہیں گے ہم