تمہیں تو دور جانا تھا

Poet: NS By: NS, Lahore

مجھے تو آزمانا تھا
میرا تم سے خفا ہونا
تو بس اک دکھاوا تھا
تیرا مجھے نظرانداز کرنا
بھی اک دکھاوا ہے
دل کو یہ اطمینان دلانا تھا
لیکن یہ میری غلط فہمی تھی
مجھے یہ بھرم قائم رکھنا تھا
کہ تو ابھی بدلہ نہیں ہے
تیرے اور میرے درمیان
ابھی رشتہ وہی ہے
لیکن تیرا وہ بدلتا انداز
تو بس اک بہانا تھا
تمہیں تو دور جانا تھا
بھلا اس کی کیا ضرورت تھی
نہ میں نے پہلے روکا تھا
نہ میں نے آج روکنا تھا
ہاں میرا خفا ہونا
تو بس اک دکھاوا تھا
پر تیرا خفا ہونا
تو اک بہانا تھا
تمہیں تو دور جانا تھا
مجھ سے دور جانا تھا

Rate it:
Views: 899
03 Mar, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL