تم آؤ گی
Poet: Abdul Waheed(Muskan) By: Abdul Waheed(Muskan), Haripurسوکھے پیڑوں سے وعدہ کر کےہوا کے پیچھے جاؤ گی
بچھڑ چکے جو پتے ان کو کیسے ڈھونڈ کے لاؤ گی
سوجی آنکھوں کے بارے میں گھر لو فرضی افسانہ
ملنے والوں کو تم کیسے سچی بات بتاؤ گی
دنیا والوں سے ملنے کی خواہش ٹھیک سہی لیکن
عشق کا چلہ کاٹ رہی ہو باہر کیسے آؤ گی
دل میں آنگن میں اب تک اک پیڑ کھڑا ہے یادوں کا
وقت کی آندھی ہار چکی ہے تم کیا اسے گراؤ گی
کہنے کو تو روٹھ گئی ہو اس سے لیکن یاد رہے
آج بھی دیر سے وہ لوٹے گا آج بھی تمہی مناؤ گی
ایک مہینے بعد ملا تو نام بھی وہ میرا بھول گیا
جس نے چلتے وقت کہا تھا “ یاد بہت تم آؤ گی“
More Sad Poetry






