تم بہت ضروری ہو
Poet: By: Mehr Muhammad Asif Salyana, Jhangتم بہت ضروری ہو
برسات کی پہلی بارش میں
رم جھم کے نیچے
پانی کی لرزش میں
سکون قلب و جاں کےلئے
تم بہت ضروری ہو
رات کی تاریکی میں خوف کی باریکی میں
دہشتوں کے جنگل میں وحشیوں کے چنگل میں
نوخیز کانٹوں سے زخمی ہو بدن میرا
میرے جسم و جاں کے لیے
زیست کے نشاں کے لیے
تم بہت ضروری ہو
ساحل سمندر پر رونقوں کی وادی میں
لہروں کے بپھرنے پر ہل چل سی مچ جائے
میرے دل کے آنگن میں
خوف کا بسیرا ہو
زندگی کے گرد اور تنگ گھیرا ہو
اس خوف آگاھی سے مجھے نکالنے کے لئے
مجھے سنبھالنے کے لئے
تم بہت ضروری ہو
More General Poetry







