Add Poetry

تم تلک پہنچنے کے لیے نا ہموار رستوں سے گزرنا ہے

Poet: Darakhshanda By: Darakhshanda, Huston

تم تلک پہنچنے کے لیے نا ہموار رستوں سے گزرنا ہے
ہم کو سہنا ہے کیا کیا جانے کن کن نظروں سے گزرنا ہے

تم تو آس لگاۓ لبِ دریا ہی سکون سے پیاسے بیٹھے ہو
ہم کو تو ابھی تن تنہا ہی اک لمبے سفر سے گزرنا ہے

پرامید تھے ہم بھی مکر اب نا امیدی کے چراغ بھی جل رہے ہیں
ان چراغوں کو بھی ہوا کے رخ سے ہم کو ہی بچا کے رکھنا ہے

اک عجب وسوسہ ہے اس دل میں کہیں اپنے ہی چراغوں سے
بھڑک نہ جاۓ آگ اپنے ہی گھر میں ہم کو یہ بھی خیال رکھنا ہے

Rate it:
Views: 185
05 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets