تم جس کے بنا
Poet: محمد یوسف راہی By: محمد یوسف راهی, Karachiپهول اور خوشبو ره نهیں سکتے اک دوجے کے بنا
کوئی بھی پهول نهیں هے یاروں خوشبو کے بنا
هم زندگی سمجھ بیٹھے تھے جن کو اپنی یاروں
ابھی تک جی رهے هیں هم دیکھ لو ان کے بنا
اکڑ کر چلنے والا یهاں هر انسان جانتا هے که وه
هل بھی نهیں سکتا اس خالق کی مرضی کے بنا
چاند تارے توڑ لانے کی بات پرانی هوگئی یاروں
اب تو بنتی نهیں هے بات زمین اور جائیداد کے بنا
تم کیوں برا بھلا که رهے هو اس شخص کو ر اهی
هر وقت هر جگھ پر نظر آتے نهیں تم جس کے بن
More General Poetry






