تم سے گلہ کرتے بھی تو کیا کرتے

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

تم سے گلہ کرتے بھی تو کیا کرتے
اکثر شب تنہائی میں ہم رویا کرتے

نیند آ جاتی ہے سولی پر بھی
ہم بھی کانٹوں پر سویا کرتے

دور نہیں تم دل کو یہ لگتا تھا
بے خیالی میں اکثر آواز دیا کرتے

شبنم گرتے دیکھ کر یہ سوچتے ہیں
تارے بھی ہیں کسی کیلئے رویا کرتے

بہار آئے خزاں آئے نہیں معلوم
اندر کے موسم پہ ہیں ہم جیا کرتے

Rate it:
Views: 601
17 Aug, 2009