تم کہو تو شراب ہو جائے
Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,Indiaیوں غموں کا حساب ہوجائے
زخم کھل کر گلاب ہو جائے
معتبر وہ شباب ہو جائے
جس کے سر پر نقاب ہو جائے
آب کو آب جگ کہے سارا
تم کہو تو شراب ہو جائے
کام ایسے نہ تم کرو لوگوں
کہ زمیں پر عزاب ہو جائے
دے خدا وہ مقام انور کو
ذرّے سے آفتاب ہو جائے
More Sad Poetry






