تم کہو تو شراب ہو جائے

Poet: Shahzad anwar khan By: Shahzad anwar khan, Sailani nagar,akola,maharashtra,India

یوں غموں کا حساب ہوجائے
زخم کھل کر گلاب ہو جائے

معتبر وہ شباب ہو جائے
جس کے سر پر نقاب ہو جائے

آب کو آب جگ کہے سارا
تم کہو تو شراب ہو جائے

کام ایسے نہ تم کرو لوگوں
کہ زمیں پر عزاب ہو جائے

دے خدا وہ مقام انور کو
ذرّے سے آفتاب ہو جائے

Rate it:
Views: 505
09 Mar, 2013