تنہائی نے یادوں کی بزم آرائی کو چنا
ہم نے جو محفل چھوڑ کے تنہائی کو چنا
بزم جہاں کو چھوڑا ہے تنہائی کو چنا
یوں ہم نے زندگی سے رسوائی کو چنا
اپنی طبیعت نے تو یہی طرز وفا چنا
کبھی بیوفا کو تو کبھی ہرجائی کو چنا
دن بھر کی آلودہ فضا راس نہیں آئی تو
ہم نے شب کی پرسکوں پروائی کو چنا
جیون گزارنے کے لئے عظمٰی آپ نے
اپنی ہی طرز کے کسی سودائی کو چنا