وہ وعدے جو کبھی ہوئے نہ پورے
وہ خواب جو ابھی تک ہیں ادھورے
میری خلوتوں کی دنیا
ابھی تک ہے نامکمل
میرے تخلیوں نے میرے اعصاب جنجھوڑے
میرے خیالوں میں ہے
ابھی تک اک شخص اکیلا
رتجگوں نے بارہا
جس کے حوصلے ہیں توڑے
گُھورتا رہتا ہے وہ ابھی بھی اکثر
اپنے کمرے کے چھت کی سفیدی
وہ جس نے اپنی آدھی زندگی
اپنی خلوتوں کو دیدی