تنہا تنہا سی رات
تنہا تنہا سا میں
افسردہ افسرہ یادیں
بھیگا بھیگا موسم
سوکھے پتوں کا شور
اندھیرے کی سرگوشی
دھڑکن کی آہٹ
قسمت پے اپنے شکوے
تیرے احساس کا اٹوٹ بندھن
تیرے ساتھ گزرے پل
تیرے لوٹ آنے کی اُمیدیں
تیرے راستے پہ نظر
لمحہ لمحہ رات کا ڈھلن
پل پل اپنی آس کا ٹوٹن
دل کے زخموں کا گہرا ہون
پھر تنہا تنہا سی رات اور
تنہا تنہا سا میں