تنہا نکلے ہیں تنہا سفر میں

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, MPK

تنہا نکلے ہیں تنہا سفر میں
لیکر نئی آرزو دل تا جگر میں

تمہاری طرف آنا خطرے سے نہیں خالی
پہرہ لگا ہوا ھے سارے شہر میں

کیا ہی پیار نے تیرے رنگ دکھایا مجھکو
اب کوئی بستا نہیں اپنی نظر میں

لوگ کہتے ہیں اکثر دیوانہ تیرا مجھکو
بسکہ مرتا ہوں تجھ پراے جان جگر میں

یہ پیار ہو جاتا ھے یوں ہی ھمیشہ اکثر
یعنی کہنے کا مطلب میرے پہلی نظر میں

اس قدر بھی مغروری اچھی نہیں صاحب
آدمی گر جاتا ھے اسد زمانے کی نظر میں

Rate it:
Views: 520
27 May, 2022