تنہا نکلے ہیں تنہا سفر میں
لیکر نئی آرزو دل تا جگر میں
تمہاری طرف آنا خطرے سے نہیں خالی
پہرہ لگا ہوا ھے سارے شہر میں
کیا ہی پیار نے تیرے رنگ دکھایا مجھکو
اب کوئی بستا نہیں اپنی نظر میں
لوگ کہتے ہیں اکثر دیوانہ تیرا مجھکو
بسکہ مرتا ہوں تجھ پراے جان جگر میں
یہ پیار ہو جاتا ھے یوں ہی ھمیشہ اکثر
یعنی کہنے کا مطلب میرے پہلی نظر میں
اس قدر بھی مغروری اچھی نہیں صاحب
آدمی گر جاتا ھے اسد زمانے کی نظر میں