تنہا چھوڑ کے
Poet: UA By: UA, Lahoreمجھ کو تنہا چھوڑ کے اب کہیں جانا نہیں
تم کو تنہا ڈھونڈنےجاتے پھریں ہم گے کہاں
تیری آنکھیں تیرا چہرہ تیری باتیں یاد ہیں
آئینے کے سامنے ہم نہیں تو ہے عیاں
تم بھی تو کبھی ہم سے اقرار وفا کرتے
ہم جو سوال کرتے تم ہم سے کہتے ہاں
بکھرے ہوئے لوگوں کو نہ حقیر جانیے
بکھرے ہوئے تنکوں سے بنتا ہے آشیاں
ہم تیری جستجو میں اپنے آپ سے بچھڑ گئے
کچھ اسطرح کے مجھکو بھی ملتا نہیں میرا نشاں
تیرے شہر کی گلیاں بھول بھلیوں جیسی ہیں
ڈھونڈے سے بھی نہ مل سکا مجھکو میرا نشاں
وہ دیکھو چاند بادلوں کے ساتھ یوں چلے
جیسے وہ ماہ رو چلے ہمراہ رقیباں
ہم نے تو بہت چاہا خود کو سمیٹنا
لیکن وجود خستہ بکھرا کہاں کہاں
عظمٰی تمہارے خوابوں کی تعبیر کیا ہوئی
کیا اب بھی قائم ہے وہی خوابوں کا آشیاں
More General Poetry







