تو جو کرتا غیروں کو پاس ہے

Poet: پنچھی By: Abdulwadood, Rabwah

مجھے چھوڑ کر مجھے توڑ کر
تو جوکرتا غیروں کو پاس ہے
تجھے کیا کہوں میرے مہرباں
کہ تیری ہر ادا مجھے راس ہے
یہ جو کہتے ہیں اسے بھول جا
ان سے کوئ تو اتنا کہے
کیسےچھوڑ دوں میں بندگی
جب دل میں اُسکی پیاس ہے
نہ خیال جاں نہ خیال جہاں
نا ہی غم ہے اپنی ذات کا
زرا دیکھ تو اے طبیب جاں
مجھے عشق کتنا راس ہے
میں جو جی رہا ہوں زندگی
سہ سہ کے تیری بے حسی
کبھی سوچ اس مایوسی میں
میرے دل کو کتنی آس ہے
کبھی درد تو محسوس کر
میرے ہم نوا میری جان کا
کبھی لوٹ آ یہ دیکھنے
تیرا غم بھی مجھ کو خاص ہے

Rate it:
Views: 436
11 Oct, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL