چاہا تجھے سوچا تجھے
محبت میں مانگا تجھے
پر تو نکلا بے وفا
کہا تجھے چھوڑنا نہ مجھے
کہا تجھے توڑنا نہ مجھے
پر تو نکلا بے وفا
لکھا ہتھیلی پر تیرا نام
سجایا تجھے صبح و شام
رسوا کیا مجھے سرعام
تو ہے اک شوخ ادا
پر تو نکلا بے وفا
میں ٹوٹ گئی
میں بٹ گئی
تونے لوٹ لیا
میں لٹ گئی
پر تو نکلا بے وفا
تیری آنکھوں میں کھو گئی
تیری یادوں میں سو گئی
تیری رسوائی کے بازوؤں میں بکھر گئی
میں تیری بے وفائی میں نکھر گئی
پایا تجھے
سراہا تجھے
کی تیری دعا
پر تو نکلا بے وفا
تو نکلا بے وفا