تو نکلا بے وفا

Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, Haroonabad

چاہا تجھے سوچا تجھے
محبت میں مانگا تجھے
پر تو نکلا بے وفا

کہا تجھے چھوڑنا نہ مجھے
کہا تجھے توڑنا نہ مجھے
پر تو نکلا بے وفا

لکھا ہتھیلی پر تیرا نام
سجایا تجھے صبح و شام
رسوا کیا مجھے سرعام
تو ہے اک شوخ ادا
پر تو نکلا بے وفا

میں ٹوٹ گئی
میں بٹ گئی
تونے لوٹ لیا
میں لٹ گئی
پر تو نکلا بے وفا

تیری آنکھوں میں کھو گئی
تیری یادوں میں سو گئی
تیری رسوائی کے بازوؤں میں بکھر گئی
میں تیری بے وفائی میں نکھر گئی

پایا تجھے
سراہا تجھے
کی تیری دعا
پر تو نکلا بے وفا
تو نکلا بے وفا

Rate it:
Views: 470
23 Feb, 2013