تو نے کیا نہیں تھا میرا انتظار تک
Poet: dr.zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanاس سے وصال کے جو نہیں ہیں آثار تک
میرے دکھوں کا ہو نہ سکے گا شمار تک
شاید جدا نہ ہوتے کبھی زندگی میں ہم
تو نے کیا نہیں تھا مرا انتظار تک
نظریں ہٹیں نہ تجھ سے بڑی دور تک مری
لیکن تھا اختیار بھی ان کو غبار تک
اس کو تو پیار میں بھی رہا جیتنے کا شوق
تسکین اس کی ہو نہ سکی میری ہار تک
مشکل ہے مشکلات کو سہنا اے میرے دل
اب بے قرار رہنا پڑے گا قرا ر تک
ہر چیز میں فریب ہے ، ہر سو منافقت
مزہب و کاروبار و سیاست سے پیار تک
کاغذ کے پھول لے کے چمن کو سجائین آج
شاید کہ جی نہ پائیں زاہد بہار تک
More General Poetry






