تمہاری ساری باتوں کا
کوئی پَس منظر تو ہوگا
جنہیں تُم آدھی راتوں میں
سُنایا کرتے ہو اکثر
کبھی افسانہ کہتے ہو
کبھی کوئی سپنا کہتے ہو
کبھی لفظوں کو آئینہ
بنایا کرتے ہو اکثر
تمہاری ساری باتوں کا
کوئی پَس منظر تو ہوگا
جنہیں تُم آدھی راتوں میں
سُنایا کرتے ہو اکثر