تہمتیں تو لگتی ہیں
Poet: Noshi Gillani By: Shazia Hafeez, Attockتہمتیں تو لگتی ہیں
 روشنی کی خواہش میں
 گھر سے باہرآنے کی کچھ سزا ملتی ہے
 لوگ لوگ ہوتے ہیں
 ان کو کیا خبر جاناں
 آپ کے ارادوں کی خوبصورت آنکھوں میں
 بسنے والے خوابوں کے رنگ کیسے ہوتے ہیں
 دل کی گود آنگن میں پلنے والی باتوں کے
 زخم کیسے ہوتے ہیں
 کتنے گہرے ہوتے ہیں
 کب یہ سوچ سکتے ہیں
 ایسی بے گناہ آنکھیں
 گھر کے کونے کھدروں میں چھپ کے کتنا روتی ہیں
 پھر بھی یہ کہانی سے
 اپنی کج بیانی سے
 اس قدر روانی سے داستان سناتے ہیں
 اور یقین کی آنکھیں
 سچ کے غمزدہ دل سے لگ کے رونے لگتی ہیں
More Sad Poetry






