ہر پل میرے گیان میں تیرا دھیان ہے
اور کیا دیکھوں مجھے تیرا دھیان ہے
ہر سمت راستے مجھے پکارتے رہے
لیکن میں کہاں جاؤں کہ تیرا دھیان ہے
گردش میں فلک اور ادھر میں زمین پر
گردش میں رہوں لیکن تیرا دھیان ہے
دنیا کی خبر کیا مجھے اپنی خبر نہیں
خود فراموشی ہے مگر تیرا دھیان ہے
اب کسی پہر میری جان کو آرام نہیں
رات میں نیند میں خوابوں میں تیرا دھیان ہے