تیری آس و انتظار کا گھر شاد کرتے کرتے

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

تیری آس و انتظار کا گھر شاد کرتے کرتے
رات گزر گئی مجھے مجھ کو برباد کرتے کرتے

کوئی یاد کرتا جاتا ہے تمہیں میرے اندر
گھائل ہو رہا ہے تمہیں یاد کرتے کرتے

اِک تصویر سی ہے تیری من میں لگی ہوئی
نقوش بھول گئے درِدیدار آباد کرتے کرتے

مَیں حال و بے حال ٗ مگر تم نہ آئے
حروفِ التجا بھول گئے ٗ فریاد کرتے کرتے

ہجومِ نشاطِ عشق کو سوچ کر ہم چلے آئے
ہوئے تاعمر قید روح کو آزاد کرتے کرتے

Rate it:
Views: 571
08 Nov, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL