تیری جبیں پہ لکھا تھا کہ تو بھلا دے گا

Poet: Wasi Shah By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تیری جبیں پہ لکھا تھا کہ تو بھلا دے گا
سو میں بھی بھانپ گیا تھا کہ تو بھلا دے گا

ہر ایک شخص سے لڑتا رہا میں تیرے لیے
ہر اک نے مجھ سے کہا تھا کہ تو بھلا دے گا

یہ تیری آنکھوں پہ حلقے سے پڑ گئے کیسے؟
مجھے تو تو نے کہا تھا کہ تو بھلا دے گا

نکال لایا ہے الزام پھر پرانے تُو
یہ ہم نے طے بھی کیا تھا کہ تو بھلا دے گا

کچھ اس لیے بھی کہ اک ِتل تھا تیری آنکھوں میں
مجھے تو تب بھی پتا تھا کہ تو بھلا دے گا

Rate it:
Views: 539
29 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL