تیری رضا کے بغیر

Poet: UA By: UA, Lahore

تیری رضا کے بغیر دو لفظ لکھنا بھی محال ہے
میں نے جو کچھ لکھا اس میں تیرا ہی کمال ہے

مجھ میں کوئی خوبی نہ تھی کہ جس پہ فخر ہوتا
فخر یہ ہے کہ تو نے میرے قلم کو بخشا جمال ہے

میرا یہ قلم تیری ہی حمد و ثنا کے لئے بیتاب ہے
کہ یہ رنگ و روشنی تیری عطا، تیرا ہی جمال ہے

تیری عنایات سے دامن بھرا تو یہ دل نے جانا ہے
اب سے پہلے کبھی نہ تھا جو خوب حال چال ہے

میری سسکتی روح کو پھر سے شباب بخشا ہے
مجھے گمان تھا کہ یہ زندگی اس جان کا وبال ہے

میرے بکھرے وجود نے کیا کیا سرور پایا ہے
تیرا کرم ہے جو میری روح ، میرا دل نہال ہے

عظمیٰ جو پہلے زندگی سے شکوے ہی کرتا رہا
اب وہی بحال ہے ، اب وہ بہت خوش حال ہے

Rate it:
Views: 441
21 May, 2009