تجھ پہ لازم ہے اسلام کی سر بُلندی
تیری منزل نہیں دنیا کی تاج بندی
جنہیں ہیں دین اسلام سے وحشتیں
یہی دھرتی پہ نا سور ہیں شرپسندی
مرد آہن بنو تہ و بالا کرو
خاک کر دو دشمن کی ہر خود پسندی
جنہیں محض ڈالر سے مطلب رہا
وہ رکھتے ہیں کیا دین کی درد مندی
شریعت سے دوری مغربیت سے یاری
یہاں کلیسا نوازی ، کعبے کی پابندی
عزم و ہمت سے چلتا ہے جب کارواں
پوری ہوتی ہے ملت کی آرزو مندی