تیری یادوں نے مجھے رات کو سونے نہ دیا

Poet: داد بلوچ فورٹ منرو By: داد بلوچ, Dera Ghazi Khan Fort Munro

تیری یادوں نے مجھے رات کو سونے نہ دیا
اشک پلکوں میں زمانے نے پرونے نہ دیا

ہم بھٹکتے ہی رہے ہجر کی شاہراہوں پر
عشق نے ہم کو تیرے سامنے ہونے نہ دیا

خواب آنکھوں میں سجائے رہے ہم چاہت کے
وقت نے ان کو حقیقت کبھی ہونے نہ دیا

ہم نے چاہا تھا کہ اشکوں سے تمھیں رام کریں
رسمِ دنیا نے مگر بزم میں رونے نہ دیا

دادؔ آداب ِ محبت کا تقاضا تھا کہ ہم
پھوٹ کے روئے پر دامن کو بھگونے نہ دیا

Rate it:
Views: 467
04 Oct, 2017
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL