تیری یادوں کا آنچل تھام کے کچھ دیر سو لیں گے
چلو کچھ دیر خوابوں میں تمہارے ساتھ ہو لیں گے
بہت دن ہو گئے ماضی میں جھانک کر نہیں دیکھا
کبھی فرصت ملی تو بیٹھ کے ماضی ٹٹولیں گے
تمہاری مسکراتی آنکھیں دیکھیں ہیں تو یاد آیا
کہا تھا تم نے تیرے آنسو ہم دل میں سمو لیں گے
زمانے کے دئیے سارے ستم ہم بھول جائیں گے
غمِ جاناں میں ہاں لیکن یہ جسم و جاں ڈبو لیں گے
بہت سی اپنی باتیں تم سے کرنے والے ہیں عظمٰی
مگر کہنے سے پہلے باتوں کے اوزان تولیں گے