شام و سحر تیری نظر میں
رہتی ہوں میں تیرے شہرمیں
کیا ہو گیا وہ سندر سماں
تم کھو گئے ہو جانے کہاں
آنکھوں میں آنسو دل میں اداسی
ہم ہو گئے کیوں تنہا سفر میں
تیرے شہر میں تیرے شہر میں
اک بار آؤ تم ہی بتاؤ
کیسے جئیں ہم لیکر تیرا غم
شب کے اندھیرے دیکھوں سحر میں
تیرے شہر میں تیرے شہر میں
یادوں کی لہروں سے گھیرے ہوئے
دکھ کا سمندر میرے لئے
محسوس کرتی ہوں خود کو بھنور میں
تیرے شہر میں تیرے شہر میں