تیرے عشق میں ڈوبنے کا کمال مل جائے
تیری یاد میں جینے کا خمار مل جائے
میری ہر سانس کرتی ہے دعا یا رب
مجھے تیری معرفت کا راز مل جائے
تیرے قرب کی لذتوں کے کہاں ہیں قابل
بس اس قرب کا اک ذرا مل جائے
انگلی کٹا کے شامل ہو جاؤں شہیدوں میں
اگر تیرے فضل کا دروازہ مل جائے
تیرے عاشقوں سے محبت کرتا ہوں
انہی کے ساتھ ہونے کا پروانہ مل جائے
زبان سے باتیں کرنا آتی ہیں بہت
دل سے عمل کرنے کا ارادہ مل جائے
قرآن پڑھنے والے کم نہیں دنیا میں
کاش دور قرآنی کا زمانہ مل جائے
دنیا تو بہت عطا کی ہے میرے اللہ
اب آخرت کا بھی کچھ سامان مل جائے
جو لمحے بھی تیری یاد کے بغیر گزرے
ان لمحوں پر توبہ کا اعجاز مل جائے